Tuesday 14 February 2012

تمہارا نام لکھا ہے







تمہارا نام لکھا ہے

فرید قمر




تمہارا نام لکھا ہے

اجالوں سے اندھیروں تک

درختوں پر

درختوں کی ہری شاخوں سے

شاخوں کے ہرے پتوں سے لے کر

پرندوں کے بسیروں تک

تمہارا نام لکھا ہے

کبھی سورج کی کرنوں پر

بہاروں پر

نظاروں ، ریگزاروں پر

ستاروں پر

پہاڑوں، آبشاروں پر

تمہارا نام لکھا ہے


***************

No comments:

Post a Comment